Human Rights Watch
2023 میں پاکستان کے سیاسی اور معاشی بحرانوں میں مزید اضافہ ہوا ہے۔ وزیرِ اعظم شہباز شریف کی زیر قیادت حکومت نےاپنے پیشروؤں کے نقشِ قدم پر چلتے ہوئے ذرائع ابلاغ، غیر سرکاری تنظیموں (این جی اوز) اور سیاسی مخالفین پر دباؤ ڈالا۔ حکام نے پرامن ناقدین کو ڈرانے کے لیے انسدادِ دہشت گردی اور بغاوت کے ظالمانہ قوانین کا استعمال کیا۔ حکومت کی مدت اگست میں ختم ہوئی اور نگران وزیرِ اعظم انوار کاکڑ کی سربراہی میں عبوری حکومت نے اقتدار سنبھالا ۔ قبل ازیں، نومبر میں طے شدہ انتخابات مردم شماری اور حلقہ بندیوں کے نامکمل عمل کی وجہ سے تاخیر کا شکار ہوئے ۔ مذہبی اقلیتوں کے خلاف مذہب کی بے حرمتی سے متعلق تشدد میں اضافہ ہوا جس کی جُزوی وجہ حکومتی ظلم و ستم اور امتیازی قوانین ہیں، ۔ اسلامی عسکریت پسندوں کے حملوں، خاص طور پر تحریکِ طالبان پاکستان( ٹی ٹی پی) اور دولتِ اسلامی صوبہ خراسان( آئی ایس کے پی) نے قانون نافذ کرنے والے اہلکاروں اور مذہبی اقلیتوں کو نشانہ بنایا جس کے باعث 2023 میں درجنوں افراد ہلاک ہوئے۔ غربت، مہنگائی اور بے روزگاری میں اضافے کے ساتھ ساتھ، پاکستان کو معاشی بحران بھگتنا پڑا جس کا شم